یورینیم کی افزودگی سے دستبردار ہونے کا سوال نہیں: وزیر خارجہ عراقچی
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکی نیوز چینل فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی پروگرام اور افزودگی کا معاملہ ایران کے قومی وقار کا حصہ ہے جس سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔
سحرنیوز/ایران:سید عباس عراقچی نے اس سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا ایران میں افزودگی کا سلسلہ بحال ہوگیا ہے؟ کیا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے یا اتنا نقصان پہنچا ہے کہ مکمل طور پر افزودگی رک گئی ہے؟ کہا کہ کام رکا نہیں ہے، حالانکہ نقصان سنجیدہ اور شدید تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فطری بات ہے کہ ہم اپنے افزودگی کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوسکتے کیونکہ یہ ہمارے سائنسدانوں کی محنتوں کا نتیجہ ہے اور اس سے بڑھ کر ہمارے قومی وقار کا معاملہ ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کے لیے بہت قیمتی ہے۔
انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیوں بعض ممالک کی طرح افزودہ یورینیم درآمد نہیں کرتے؟ کہا کہ کیونکہ یہ ہماری اپنی سائنسی پیداوار ہے۔ ایرانی سائنسدانوں نے اسے حاصل کیا ہے۔ ایسی چیز کیوں درآمد کریں جسے ہم خود بنا سکتے ہیں؟
سید عباس عراقچی نے اپنے انٹرویو کے ایک اور حصے میں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ اگر ایران کے افزودگی کا مقصد فوجی نہیں تھا تو افزودگی کا پلانٹ کیوں زمین کی گہرائیوں اور پہاڑ کے نیچے بنایا؟ کہا کہ اپنی تنصیبات، ایٹمی مواد اور سائنسدانوں کی حفاظت کے لیے ہمارے سامنے اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کی مکمل آمادگی رکھتا ہے لیکن ایٹمی معاملے کے حل کے لیے مذاکرات بھی ایک آپشن ہے۔