صیہونی وزیر اعظم کا جنوبی شام کا دورہ ناجائز قبضے کے دائرے میں توسیع کا اشتعال انگیز اقدام: ایرانی وزارت خارجہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صیہونی وزیر اعظم اور غاصب حکومت کے کئی دیگر عُہدیداروں کے شام کے علاقے میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے شام کے خلاف بارہا کی گئی فضائی جارحیت کے بعد انجام پانے والے اس مجرمانہ فعل کو جنوبی شام میں ناجائز قبضے کا دائرہ وسیع کرنے کا ایک اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ کو ہوا دینے اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے ناجائز قبضے کے سنگین نتائج کی بابت خبردار بھی کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے تمام اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے مقبوضہ علاقے اسرائیل کے قبضے سے آزاد کروائیں۔
قابل ذکر ہے کہ شام کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں وزیر خارجہ، وزیر جنگ، چیف آف اسٹاف اور غاصب حکومت کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ نیتن یاہو کے جنوبی شام کے "غیر قانونی دورے" کی مذمت کی گئی۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو غاصب حکومت کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ جبل الشیخ کی پہاڑی چوٹیوں میں واقع اسرائیلی فوجی اڈے پہنچے اور وہاں پر انہوں نے ایک پریس کانفرنس بھی منعقد کی تھی۔