Mar ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • جنوبی مآرب میں یمنی فوج کی کامیابی

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبے مآرب کے جنوب مغربی علاقے میں واقع جبل مراد کے محاذ پر سعودی اتحاد کے آلہ کاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

یمن کے صوبے مآرب کے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوب مغربی مآرب میں واقع جبل مراد کے محاذ پر مختلف علاقوں کا تحفظ کرتے ہوئے ان علاقوں میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کا محاصرہ تنگ تر کر دیا ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے اس وقت حید آل احمد اور اوشال کے علاقوں میں فریقین کے درمیان شدید جنگ ہو رہی ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبے مآرب کے مختلف علاقوں میں اپنی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شمال مغربی مآرب میں کئی اسٹریٹیجک علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے اور حمہ ذیاب کی پہاڑیوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے انٹیلیجینس اور سیکورٹی ذرائع نے صوبے مآرب میں القاعدہ کےکمانڈروں اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی تفصیلات بتائی ہیں۔ ان اداروں نے اپنی رپورٹوں میں مآرب کے مختلف علاقوں میں القاعدہ کے ہتھیاروں کے گوداموں اور تربیتی کیمپوں نیز سعودی اتحاد سے ان کے خفیہ رابطوں کے مقامات اور پوزیشن کا انکشاف کیا ہے۔

دریں اثنا یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب نے جارحیت بند نہ کی تو صنعا جوابی حملوں کا دائرہ وسیع تر کردے گا۔

یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی ترجمان بریگیڈئر جنرل عزیز راشد نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ جوابی حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے خلاف جارحیت اور سرحدی محاصرے کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

بریگیڈیئر جنرل عزیز راشد نے کہا کہ آج یمن کی مسلح افواج جارح سعودی عرب میں جس مقام کو چاہیں نشانہ بنا سکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور یورپی ملکوں سے لئے گئے ہوائی دفاع کے فرسودہ سسٹم ان جوابی حملوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

دوسری برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے مداخلت پسندانہ بیان میں، مآرب سیکٹر پر یمنی افواج کی پیشقدمی کی مذمت کی ہے۔ یہ اس حالت میں ہے کہ ان تینوں یورپی ملکوں نےگزشتہ چھے برس کے دوران جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں پر اپنی آنکھیں بند کررکھی تھیں اور اب جبکہ یمنی افواج جوابی حملے کررہی ہیں اور مآرب کی جانب پیشقدمی کررہی ہیں تو انھوں نے اس کی مذمت کی ہے جبکہ مآرب یمن کا صوبہ ہے جس پر سعودی اتحاد نے جارحانہ قبضہ کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ جارح سعودی اتحاد نے امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں ۔ اب تک سعودی جارحیت میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود نہ فقط سعودی اتحاد اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہوا ہے بلکہ اسے پسپائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ٹیگس