یمن کی تازہ ترین صورتحال
یمن کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے مآرب میں ہونے والے متعدد دھماکوں میں سعودی اتحاد کے کئی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں کے دوران یمن کے صوبے مآرب کے کئی مورچوں پر سعودی اتحاد کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس وقت اس جارح اتحاد نے تین طرف سے مآرب کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ یمن کا صوبہ مآرب تیل اور گیس سے مالامال ہونے کی بنا پر دشمنوں کی نگاہوں کا مرکز بنا رہا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صوبے کا آزاد ہونا یمن میں سعودی اتحاد کا کام تمام ہونے کے برابر ہے۔
دریں اثنا الخبر الیمنی نے رپورٹ دی ہے کہ صوبے مآرب میں ہونے والے تین دھماکوں میں یمن کی مستعفی حکومت کے فراری صدر منصور ہادی کے متعدد آلہ کار فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ دھماکے متحدہ عرب امارات سے وابستہ کیمپوں اور منصور ہادی کی وزارت دفاع میں ہوئے۔
دوسری جانب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے عام شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ادھر جارح سعودی اتحاد کی طرف سے یمن کی جاری اقتصادی ناکہ بندی کے خلاف ملک کے دس صوبوں میں مظاہرے ہوئے جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام شریک ہوئے۔ یمنی عوام نے اقتصادی ناکہ بندی ختم ہونے اور پٹروکیمیکل مصنوعات تک ملک کی رسائی کا مطالبہ کیا۔
یمن کے حجہ، ریمہ، ذمار، بیضا، تعز، جوف، عمران، ضالع اور صعدہ صوبوں میں مظاہرے ہوئے۔ یہ مظاہرے ”پٹروکیمیکل اشیاء پر روک امریکہ کا فیصلہ “ کے زیر عنواں ہوئے۔ یمنی عوام کو اشیاء خورد و نوش اور ایندھن کی شدید ضرورت ہے۔ سعودی اتحاد یمن کا لاکھوں بیرل تیل چوری کر رہا ہے۔ اس اتحاد کی طرف سے ایندھن سے لدے جہازوں کے یمن میں داخل ہونے میں رکاوٹ پیدا کئے جانے سے اس ملک میں ایندھن اور پٹروکیمیکل اشیاء کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
مظاہروں میں شریک عوام نے یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے مجرمانہ اقدامات پر اقوام متحدہ کی خاموشی کی مذمت بھی کی۔ یمن کے مختلف صوبوں کے عوام نے الحدیدہ بندرگاہ میں جہازوں کی آمد پر روک کو جنگی جرائم سے تعبیر کرتے ہوئے، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو اس جرم کا ذمہ دار قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن پر سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور کچھ دوسرے ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ سن دو ہزار پندرہ میں حملے شروع کئے، جو اب تک جاری ہیں۔ ان حملوں میں لاکھوں یمنی شہید و زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دسیوں لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔