Mar ۱۹, ۲۰۲۲ ۱۷:۱۴ Asia/Tehran
  • خلیج فارس تعاون کونسل کی درخواست پر یمنی حکام کا ردعمل

یمنی تحریک انصاراللہ اور سعودی حکومت کے درمیان ریاض میں مذاکرات کے تعلق سے خلیج فارس تعاون کونسل کی درخواست پر یمنی عہدیداروں کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آیا ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض عہدیداروں نے خبر دی تھی کہ اس کونسل نے، یمن کے متصادم گروہوں کو سعودی عرب میں ایک امن اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن اور انصاراللہ کے رہنما محمد علی الحوثی نے ریاض میں سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے لئے خلیج فارس تعاون کونسل کی درخواست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر جارح ممالک اور ان کے اتحادی امن کے لئے حقیقی ارادہ رکھتے ہیں تو بحران یمن کا حل بہت قریب ہے۔

الحوثی نے مزید کہا کہ اتحادی ممالک اگر امن چاہتے ہیں تو انہیں پہلے آئل مصنوعات کے بحران کو ختم کرنا چاہئے کیونکہ یمن کے لئے جانے والے آئل ٹینکروں کو روکے جانے کی وجہ سے عوام کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

صنعا وفد کے رکن عبدالملک العجزی نے بھی منصفانہ امن کے لئے جارح ملکوں کی روش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جارح سعودی اتحاد، یمنی عوام کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے گویا اس ملک کے عوام کے اندر کوئی صلاحیت نہیں اور اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

یمن کے وزیر اطلاعات نے بھی کہا کہ سعودی اتحاد نے یمن کے خلاف اپنے جارحانہ حملے تیز کردیئے ہیں اور سات سال گزرنے کے بعد جنگ کے نتائج سے بچنا چاہتا ہے۔

ٹیگس