Apr ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۵:۲۹ Asia/Tehran
  • جارح سعودی اتحاد کے بیالیس قیدی رہا ، صنعا حکومت کا انسان دوستانہ اقدام

یمن کی مرکزی حکومت نے عیدالفطر کی آمد کے موقع پر جارح سعودی اتحاد کے بیالیس قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جبکہ اس جارح اتحاد نے صوبہ مآرب میں یمنی فوج اور رضاکارفورس کے ٹھکانوں پر وحشیانہ حملے کئے ہیں۔

قیدیوں کا تبادلہ یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات کا ایک ایسا بنیادی موضوع ہے جس کے سلسلے میں انجام پانے والی کوششیں اکثرناکام رہی ہیں اورصرف بعض مواقع آئے ہیں جب مقامی افراد کی ثالثی کے نتیجے میں کچھ قیدیوں کی رہائی انجام پا سکی ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے جنگی قیدیوں کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادرمرتضی نے اعلان کیا ہے کہ عیدالفطرقریب آنے کے پیش نظرایک انسانی قدم کے طورپر یکطرفہ پہل کرتے ہوئے جارح سعودی عرب کے بیالیس جنگی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ المرتضی نے امید ظاہرکی کہ یہ اقدام ، جنگی قیدیوں کی رہائی سے متعلق مسئلے اورسمجھوتے پرعمل درآمد کے سلسلے میں موثرواقع ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب یمن کے ادارہ شہری ہوابازی کے نائب سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے اورصنعا ایئرپورٹ پرطیاروں کو لینڈ نہیں ہونے دے رہا ہے۔ یمن میں جنگ بندی پردو اپریل سے عمل درآمد شروع ہوا لیکن سعودی اتحاد معاہدے کی اصلی شق بالخصوص صنعا ایئرپورٹ کا محاصرہ ختم کرنے سے اجتناب کررہا ہے جبکہ ایندھن کے حامل کئی بحری جہازوں کو بھی روکے ہوئے ہے۔

سبا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے شہری ہوابازی کے ادارے کے نائب سربراہ طالب جبل نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد میں شامل ممالک نے یمنی ہوائی کمپنیوں کے طیاروں کوانٹرنیشنل صنعا ایئرپورٹ پراترنے کا اجازت نامہ جاری نہیں کیا۔ طالب جبل نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد کا اقدام ، اقوام متحدہ کے نمائندے کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی شمارہوتا ہے ۔ یمن کے شہری ہوابازی کے ادارے کے نائب سربراہ نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد یمنی عوام کے مسائل و مشکلات جان بوجھ کر بڑھا رہا ہے اورانساندوستانہ امور کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کررہا ہے۔

ٹیگس