مغربی ایشیا کے ممالک غیر متوقع بارشوں اور سیلاب کی لپیٹ میں
ایران سمیت مغربی ایشیا کے متعدد ملکوں میں ریکارڈ توڑ بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ماہرین کے مطابق شدید گرمی کے موسم میں اس علاقے میں ہونے والی بارشوں کی شدت غیر متوقع ہے اور اسکی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
ایران، قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، کویت، یمن، عمان اور بحرین گزشتہ دنوں شدید بارشوں کی زد پر ہیں جس کی وجہ سے کئی شہروں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
ایران کی انجمن ہلال احمر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بیس صوبوں کے ایک سو گیارہ شہر سیلاب کا شکار ہیں اور انتیس مواصلاتی شاہراہیں بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں۔
ہلال احمر کے ریسیکو مینیجر مہدی ولی پور نے بتایا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد چھپن ہوگئی ہے جبکہ اٹھائیس افراد لاپتہ ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
انہوں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے تہران کا نواحی علاقہ زرین دشت اور امامزادہ داؤد سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
یمن میں بھی بارشوں سے آنے والے سیلاب نے پانچ بچوں سمیت سولہ افراد کی جان لے لی ہے جبکہ تیرہ دیگر افراد بارشوں سے پیش آنے والے مختلف حادثات میں زخمی ہوئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں بھی سیلابی بارشوں کی وجہ سے کم سے کم سات افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ فجیرہ، شارجہ اور راس الخیمہ میں شدید بارشوں نے تباہی مچائی ہے اور سیلابی پانی نیشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے قطر میں بڑے پیمانے پر بارشوں اور پانی بھر جانے کی ویڈیو شیر کی ہیں۔
عسیر سمیت سعودی عرب کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں اور صورتحال بحرانی بتائی جاتی ہے۔
کویت کے محکمہ موسمیات نے بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر کے سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں میں چھٹی کر دی ہے اور طلبہ کے سالانہ امتحانات منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔
عمان میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی شدید بارشوں نے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور محکمۂ موسمیات مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
بحرین کے محکمۂ موسمیات نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں مطلع ابر آلود ہے اور مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے، جس کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔