Aug ۰۱, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۴ Asia/Tehran
  • طالبان کی غلط فہمی ٹکراؤ کا سبب بن رہی ہے، اس کا ازالہ ہو جانا چاہئے: ایران

ایران کے معاون وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ایران کی بارڈر سکیورٹی فورسز اور طالبان عناصر کے مابین اس لئے جھڑپ ہوئی ہے کیوں کہ طالبان بین الاقوامی سرحد اور سکیورٹی وال کے مابین فرق کو نہیں سمجھ سکے ہیں۔

ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے ہیرمند علاقے کے گورنر نے گزشتہ روز خبر دی تھی کہ ایران کی بارڈر سکیورٹی فورسز اور طالبان عناصر کے مابین جھڑپ ہوئی ہے۔

النا نیوز کے مطابق ایران کے معاون وزیر خارجہ سید رسول موسوی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ افغانستان کے ساتھ لگی بین الاقوامی سرحد سے پہلے سکیورٹی وال کی تعمیر کے حوالے سے پیش آنے والی انتظامی غلطی اور غلط فہمی کا ازالہ ہونا چاہئے۔

سید رسول موسوی نے ایک تصویر بھی پوسٹ کی جس میں ایران کی بین الاقوامی سرحد اور اس سے پہلے بنی سکیورٹی وال کو واضح طور پر دکھایا گیا ہے اور اس میں یہ بھی واضح ہے کہ ایرانی کسانوں کی زرعی زمینیں سکیورٹی وال اور بین الاقوامی سرحد کے مابین واقع ہیں جو ایران ہی کا حصہ شمار ہوتی ہیں اور یہ مسئلہ بعض اوقات مقابل فریق کی غلط فہمی کا باعث بنتا ہے اور وہ یہ سمجھنے لگتا ہے کہ بین الاقوامی سرحد اور سکیورٹی وال کا درمیانی حصہ اسکی جاگیر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سیستان و بلوچستان کے سرحدی علاقے شغالک میں ایران نے اسمگلروں اور دہشتگردوں سے مقابلے کی غرض سے بین الاقوامی سرحد سے کچھ سو میٹر کے فاصلے پر ایک سکیورٹی وال تعمیر کی ہے۔

طالبان عناصر کچھ ماہ قبل بھی اس سکیورٹی وال کو سرحد سمجھتے ہوئے ایران کی حدود میں داخل ہو گئے تھے اور انکا یہ اقدام ایران کی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ساتھ انکی جھڑپ کا سبب بنا تھا اور گزشتہ روز ایک بار پھر یہی اتفاق دوبارہ  رونما ہوا ہے۔ گزشتہ روز ہونے والی جھڑپ میں طالبان کا ایک اہلکار ہلاک اور جبکہ ایک زخمی ہو گیا تھا۔

 

ٹیگس