جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی
جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یمن میں ایک سو چورانوے مرتبہ جنگ بندی سمجھوتےکی خلاف ورزی کی
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے یمن کے مآرب ، صنعا ، عمران، تعز، حجہ ، الجوف ، صعدہ ، الضالع، الحدیدہ صوبوں اور دیگرسرحدی علاقوں میں اپنےجاسوس اور ڈرون طیاروں کے ذریعے انتالیس بار جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کی۔
اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے زرخرید ایجنٹوں نے مآرب ، تعز، حجہ، صعدہ ، الضالع، الحدیدہ اور دیگرسرحدی علاقوں میں جنگ بندی سمجھوتے کو پامال کرتے ہوئے ایک سو دو بار فائرنگ کی۔
یمن میں جنگ بندی سمجھوتے کی پامالی میں صوبہ نجران میں حماد کی فضائی خلاف ورزی پر مشتمل آپاچی جنگی ہیلی کاپٹر کی پرواز بھی شامل ہے ۔
یمن میں جنگ بندی سمجھوتے کی مدت دواگست سے ایک بار پھر بڑھا دی گئی ہے تاہم جارح سعودی اتحاد بدستور اس سمجھوتے کی بار بار خلاف ورزی کررہا ہے اور یمنی عوام کے محاصرے کو کم کرنے کی شق پرعمل درآمد کرنے سے اجتناب کررہا ہے۔
سعودی اتحاد نےگذشتہ اوقات میں مآرب ، صعدہ ، حجہ، الحدیدہ اور دیگرسرحدی علاقوں میں چونتیس بار حملے کرکے جنگ بندی سمجھوتے کو پامال کیا ۔
اس درمیان یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیرپٹرولیم نے ایک بار پھرکہا ہے کہ یمن کے قومی سرمائے کی لوٹ مار کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے ۔
المیادین ٹی وی نے پیر کو رپورٹ دی ہے کہ یمن کے نائب وزیرپیٹرولیم یاسرالواحدی نے کہا ہے کہ یمن کی آئل مصنوعات کا کنٹرول ایک چھوٹی سی کمیٹی کے ہاتھ میں ہے جس کی سربراہی یمنی سفیر اور معین عبدالملک کررہے ہیں ۔
الواحدی نے کہا کہ یمن کی تیل سے ہونے والی آمدنی کے حقیقی اعداد و شماردوارب ڈالرسے زیادہ ہیں
انہوں نے کہا کہ یمن کے تیل کی فروخت سے ہونے والی آمدنی جارح سعودی اتحاد کے ہاتھوں ان ہتھیاروں کو خریدنے پر خرچ ہو رہی ہے جنھیں یمنی عوام پر بمباری کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
الواحدی نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد یمنی تیل سے ہونے والی آمدنی سعودی عرب کے سرکاری بینک میں بھیج رہا ہے
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے بھی کچھ دنوں پہلے کہا تھا کہ وہ یمنی ذخائر کی لوٹ مار پرخاموش نہیں بیٹھیں گے ۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے بھی جارح سعودی اتحاد کے زرخرید ایجنٹوں کے ذریعے یمنی عوام کی دولت کی لوٹ کھسوٹ اور اسے سعودی عرب کے نیشنل بینک میں پہنچانے کی سخت مذمت کی ہے۔
سعودی عرب امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے ۔ یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کے نتیجے میں اب تک لاکھوں یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ شہری بےگھر اور دربدر ہوچکے ہیں ۔