سعودی اور عمانی وفد کا عنقریب دورۂ صنعا، مستقل جنگ بندی پر ہوگی بات چیت
ایک سعودی اور عمانی وفد انصاراللہ یمن سے مذاکرات کےلئے آئندہ دو دنوں میں صنعا کا دورہ کرنے والا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: المیادین کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا ایک وفد محمد الجابر کی سربراہی میں آئندہ دو روز میں صنعا کا دورہ کرنے والا ہے، ان کے ہمراہ عمان کا وفد بھی ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عمانی وفد مذاکرات کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے جنگ بندی کی مدت بڑھانے کے حوالے سے انصاراللہ یمن کے تحت صنعا حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ رویٹرز نے اس سے پہلے ایک سعودی عمانی وفد کی اگلے ہفتے صنعا دورے کی خبر دی تھی جس کا ہدف یمن میں مستقل جنگ بندی کے قیام پر مذاکرات کرنا ہے۔
اسپوتنیک نیوز نے یمنی ذرائع کے حوالے سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جنگ بندی کے لئے چند شرائط رکھی گئی ہیں جن میں جنوبی اور شمالی مآرب سے تیل کی برآمدات کی اجازت، الحدیدہ بندگارہ پر لگی پابندیوں کا خاتمہ، صنعا کے ہوائی اڈے سے پروازوں کی بحالی اور سعودی حمایت یافتہ گروہوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں راستوں کا کھولا جانا شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحاد نے انصاراللہ یمن کے زیر کنٹرول علاقوں کے علاوہ دوسرے علاقوں کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی بھی حامی بھری ہے جب کہ اقوام متحدہ اور بااثر ممالک کی ضمانت سے جنگ سے ہونے والے خسارے کی ادائیگی جیسے موضوعات بھی زیر بحث ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ 8 سال سے عرب خطے کے سب سے غریب ملک یمن پر سعودی اتحاد نے جنگ مسلط کی ہوئی ہے جس کا مقصد سعودی نواز مفرور و مستعفی صدر منصور ہادی کی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا تھا، مگر عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ یمن کی میں عوامی مزاحمت سے سعودی اتحاد اپنے بیان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جب کہ جنگ کے نتیجے میں یمن کو بدترین انسانی بحران کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔