صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں راکٹوں اور میزائلوں کی بارش
فلسطین کی تحریک مزاحمت نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں مقبوصہ علاقوں پر ساڑھے آٹھ سو سے زائد راکٹ اور میزائل فائر کئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: منگل کی صبح سویرے سے غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔ صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فلسطین کی تحریک مزاحمت نے تل ابیب اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی آبادی کے محتلف علاقوں کو اپنے راکٹ اور میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک اس علاقے سے اسرائیل پر آٹھ سو چھیاسٹھ راکٹ اور میزائل فائر کئے جا چکے ہیں۔ صیہونی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل پر فائر کئے جانے والے میزائلوں میں سے صرف ایک چوتھائی میزائلوں کا ہی مقابلہ کیا جا سکا ہے۔
صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اب تک غزہ سے اسرائیل پر آٹھ سو چھیاسٹھ راکٹ اور میزائل فائر کئے جا چکے ہیں جبکہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم صرف ایک چوتھائی میزائلوں کو ہی فضا میں نشانہ بنا سکا ہے اور وہ ستتر فیصد راکٹوں اور میزائلوں کا مقابلہ نہیں کر سکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کے جوابی حملوں میں صیہونی علاقوں پر آٹھ سو تین راکٹ فائر کئے جا چکے ہیں اور اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم چھے سو بیس راکٹوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے رفح میں فلسطینیوں کی زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے دیرالبلح کے مشرق میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کے ایک واچ ٹاور کو بھی نشانہ بنایا ہے جبکہ رفح کے مشرق میں التنور علاقے میں دھماکوں کی کئی آوازیں سنی گئی ہیں۔
فلسطین سے ہی ایک اور خبر یہ ہےکہ چھتیس سالہ علیان عطا علیان ابو وادی کی شہادت کے ساتھ غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اکتیس ہو گئی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں النصیرات کیمپ پر صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں کے حملے میں ایک اور فلسطینی شہید ہو گیا۔ فلسطین کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق اب تک سو سے زائد فلسطینی صیہونی جارحیت میں زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ غزہ پر صیہونی جارحیت کا سلسلہ چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے۔
ادھر جہاد اسلامی فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی دشمن کے ساتھ ابھی جنگ بندی کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا ہے ۔ جہاد اسلامی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن احسان عطایا نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی دشمن کی جانب سے کبھی کسی سمجھوتے کی پابندی نہیں کی گئی ہے اس لئے سہولت کار کوئی ضمانت فراہم نہیں کر پا رہے ہیں اور فائر بندی سے متعلق مذاکرات سے قبل صیہونی حکومت کی جارحیت کا سلسلہ بند ہونا ضروری ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا کہ فائر بندی سے متعلق مذاکرات کے لئے جہاد اسلامی فلسطین کا ایک وفد قاہرہ گیا ہوا ہے تاہم جارحیت جاری رہنے کی صورت میں تحریک مزاحمت کے متحدہ طرز پر جوابی حملے جاری رہیں گے ۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے ایک اعلی صیہونی عہدیدار کے حوالے سے کہ جس کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا تھا، ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ مصر کی ثالثی سے جہاد اسلامی فلسطین کے ساتھ فائر بندی کے بارے میں مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔