Nov ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۱:۴۴ Asia/Tehran
  • او آئی سی  سربراہی اجلاس کا اختتامی بیان، جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد بھیجے جانے کا مطالبہ

او آئی سی کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں اور وحشیانہ جنگی جرائم کی مذمت کے ساتھ جنگ فوری طور پر بند کرنے، غزہ کا محاصرہ توڑنے اور عرب اسلامی اور بین الاقوامی انسان دوستانہ امدادی کاروانوں کو بھیجے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور انسان دوستانہ امدادی کارروانوں کو فوری طور پر غزہ پہنچانے نیز فلسطینیوں کا قتل عام بند کرانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور مغربی ملکوں سے غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی روک دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
او آئی سی کے ریاض ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان ميں کہا گیا ہے کہ اس انتقامی جنگ کی اپنے دفاع یا کسی اور بہانے سے توجیہ کو ہم تسلیم نہیں کرتے اور غزہ پر اسرائيلی حکومت کے حملے نیز سامراجی حکومتوں اور غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے غیر انسانی اور وحشیانہ قتل عام کی مذمت کرتے ہیں۔
مسلم ملکوں کے سربراہوں نے اسی طرح دنیا کے تمام ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے اور گولے بارود کی برآمدت بند کردیں۔
اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس میں غزہ کا محاصرہ فوری طور پر توڑنے اور یہاں کے ساکنین تک عرب نیز اسلامی اور بین الاقوامی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
او آئی سی کے ریاض سربراہی اجلاس میں شریک اسلامی ملکوں کے لیڈران نے اپنے اختتامی بیان میں اسی طرح بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مشرقی بیت المقدس سمیت پورے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فوری تحقیقات کی درخواست کئے جانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اسلامی ملکوں کے ریاض سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں مغربی ملکوں سے غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی روک دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مسلم ملکوں کے سربراہوں نے اسی طرح دنیا کے تمام ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے اسلحے اور گولے بارود کی برآمدت بند کردیں۔

ٹیگس