غزہ کی ابتر صورتحال، غزہ بھیجی جانے والی امداد ناکافی
غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: میڈیا ذرائع نے پیر کی صبح خبردی ہے کہ صیہونی جنگی طیاروں نے اتوار کی رات غزہ کے المغازی کیمپ پر بمباری کردی جس میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے - بتایا گیا ہے المغازی کیمپ میں شہید ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں ۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے پہلے فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں دو سو ستانوے عام شہری شہید اور پانچ سوپچاس زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطین کی وزارت صحت نے اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غزہ میں صیہونی فوجیوں کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد سترہ ہزار نو سو ستانوے ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ زخمیوں کی تعداد انچاس ہزار دو سو انتیس ہوگئی ہے۔ فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی، زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولنسوں پر بھی فائرنگ کر رہے ہیں۔ فلسطین کی وزارت صحت نے اقوام متحدہ، اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیکل اسٹاف اور علاج معالجے کے مراکز کے عملے کے تحفظ سے متعلق قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کرائيں ادھر فلسطین کی ہلال احمر نے غزہ بھیجی جانے والی امداد کو ناکافی اور علاج معالجے کے مراکز کی صورتحال تشویشناک قرار دیتے ہوئے ستائیس اسپتالوں کے بند ہوجانے کی خبر دی ہے ۔
فلسطین کی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ غزہ کے عوام کے مسائل و مشکلات بہت زیادہ ہیں اور ان کو بھیجی جانے والی امداد بہت ناکافی ہے۔ فلسطین کی ہلال احمر نے کہا ہے کہ غزہ کے باشندوں کے لئے اس وقت روٹی کا حصول سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
فلسطین کی ہلال احمر سے وابستہ ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ کے ستائیس اسپتال بند ہوگئے ہیں، شمالی غزہ میں میڈیکل سروسز روک گئی ہیں اور ملبے کے نیچے دبی لاشیں میڈیکل سروسز کے لحاظ سے غزہ کی المناک صورتحال کی گواہ ہیں۔
غزہ میں حکومت فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے بھی ایک بیان جاری کرکے متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں علاج معالجے کے مراکز کے تحفظ کے حوالے سے اپنے فرائض پر عمل کریں۔ فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے انسان دوستانہ امداد کے لئے رفح پاس کھولے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اسلامی اور عرب ملکوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی زخمیوں کو علاج کے لئے اپنے اسپتالوں میں منتقل کریں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطین کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں زخمی ہونے والوں میں سے صرف ایک فیصد کو علاج کے لئے فلسطین سے باہر منتقل کیا گیا ہے ۔