کیا فلسطینی عوام حماس اور طوفان الاقصی آپریشن کی حمایت کرتے ہیں؟
مغربی کنارے اور غزہ میں کرائے گئے ایک سروے میں حصہ لینے والے تقریباً تین چوتھائی یعنی 72 فی صد فلسطینیوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت پر حملہ کرنے کا حماس کا فیصلہ درست تھا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطین پالیسی اینڈ سروے ریسرچ سینٹر (پی سی پی ایس آر) نے فلسطینیوں کی رائے سے متعلق اپنے تازہ سروے کے نتائج شائع کیے ہیں۔
اس سروے میں مغربی کنارے کے 750 بالغوں اور غزہ کے 481 افراد سے ذاتی طور پر پوچھا گیا۔
غزہ پر ڈیٹا اکٹھا کرنا حالیہ جنگ بندی کے دوران کیا گیا جب محققین کے لیے کام کرنا زیادہ محفوظ تھا۔
اس سروے میں یہ ظاہر ہوا کہ تمام جواب دہندگان میں سے تقریباً تین چوتھائی یعنی 72 فی صد کا خیال ہے کہ حماس کا 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت پر حملہ کرنے کا فیصلہ درست تھا جبکہ ایک چوتھائی سے بھی کم یعنی 22 فیصد نے اسے غلط قرار دیا۔
سیاسیات کے پروفیسر اور اس مرکز کے سربراہ خلیل شکاکی کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کا خیال ہے کہ سفارت کاری اور مذاکرات کا کوئی فائدہ نہيں ہے اور غزہ کے محاصرے اور عمومی طور پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو ختم کرنے کا واحد راستہ مسلح جدوجہد ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے طوفان الاقصی نامی ایک وسیع آپریشن شروع کیا جس کے دوران 1500 سے زائد صیہونی ہلاک ہوئے۔