یمن کی طاقت نے اسرائیل کی نیند حرام کر دی، سیکورٹی افسر کا اعتراف
صیہونی حکومت کے ایک انٹیلی جنس افسر نے اسرائیل کے خلاف یمن کی بحری کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنیوں کے پاس ہر قسم کے میزائلوں اور ڈرونز کا بڑا ذخیرہ ہے اور یہ اسرائیل کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی قیادت میں صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کی بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان، یمن نے اسرائیل کے خلاف جو بحری حالات پیدا کر دیئے ہیں اسی تناظر میں صیہونی حکومت کے ایک انٹیلی جنس افسر نے بحیرہ احمر کے ساحل پر یمن کی اسٹریٹجک پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمنیوں کے پاس میزائلوں اور ڈرونز کا بڑا ذخیرہ ہے ۔
ایک نامعلوم اسرائیلی انٹیلی جنس افسر نے عبرانی گلوبز ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد صنعا کی اسرائیل کے خلاف براہ راست کارروائیوں کے بعد سمندر میں یمنی ڈرون اسرائیل کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک اور فوجی خطرہ ہیں۔
یمن کے میزائلوں اور ڈرونز کے بڑے ذخیرے اور کم از کم 1 لاکھ فوجی دستوں کے علاوہ بحیرہ احمر کے ساحل پر یمن کی اسٹریٹجک پوزیشن نے اس ملک کو اسرائیل کے لیے ایک واضح اور ٹھوس چیلنج پیدا کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج یمنی بہترین ہتھیاروں، بیلسٹک میزائلوں، کروز میزائلوں اور ڈرونز سے لیس ہیں جو تقریباً 2 مہینے قبل سے اسرائیل پر برسائے جا رہے ہیں۔ یمنیوں کے پاس ڈرون جہاز بھی ہیں لیکن شاید ان کا سب سے اہم اور خاص ٹرمپ کارڈ یہ ہے کہ وہ بحیرہ احمر کا محاصرہ کر کے اسے بند کر سکتے ہیں۔