Dec ۲۶, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • غزہ کی جنگ صیہونی فوجیوں کے لئے مصیبت بن گئی، منشیات کے دم پر چل رہا ہے غزہ آپریشن

صیہونی حکومت کے ایک مرکز کی تحقیق اور مطالعات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد غزہ جنگ کے بعد شدید ذہنی عارضے اور زخموں کا شکار ہوئی اور ان کی شراب اور منشیات کی لت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایسی صورت میں کہ جب غزہ جنگ کے آغاز سے شدید ذہنی عارضے میں مبتلا صیہونیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، عبرانی اخبار یدیعوت آحارنوت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے نام سے مشہور ادارہ بحالی کے محکمے نے غزہ میں جنگ کی وجہ سے ذہنی عارضے میں مبتلا فوجیوں کی مدد کے لیے قائم کیے گئے پروگرام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس عبرانی میڈیا نے متعلقہ صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد متعدد فوجیوں نے خودکشی کا سوچا ہے اور ان کو اس سے روکنے کے لئے نرسوں اور نفسیاتی ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ان کی مدد کریں گی۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی جنگ نے اسرائیلیوں خصوصاً فوجی دستوں کی زندگیوں اور صحت پر بہت زیادہ اثرات مرتب کیے ہیں اور ہم ان میں ذہنی امراض کے نمایاں پھیلاؤ کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور کم از کم 500 شدید ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔

صیہونی حکومت کے طبی ذرائع نے بھی اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ غزہ کی جنگ میں حصہ لینے والے اسرائیلی فوج کے جوانوں کو شدید ذہنی اور جذباتی چوٹیں آئی ہیں اور انہیں مسلسل پریشان کن خوابوں کا سامنا ہے۔

دوسری جانب صیہونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسپتالوں میں غزہ کی جنگ میں شریک فوجیوں کو پرسکون کرنے کے لیے منشیات کے انجیکشن لگائے جاتے ہیں۔

اسی تناظر میں صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت نے ایک دستاویزی تحقیق کی طرف اشارہ کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلیوں میں تیزی سے منشیات کی لت پڑ گئی۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلیوں میں نیند کی گولیاں، بھنگ، شراب اور دیگر نشہ آور ادویات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ٹیگس