عراق سے بھی امریکی فوجیوں کی بساط سمٹنے والی ہے، بڑے فیصلے کا انتظار
عراقی پارلیمنٹ نے ایک بار پھر ملک سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اٹل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، عراق کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر محسن المندلاوی نے ہفتے کے روز ملکی پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ عراقی پارلیمنٹ کی قرارداد ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے اور یہ ایک اصولی اور مستحکم فیصلہ ہے جس کو قوم اور حکومت نے قبول کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کو عراقی حکومت اور عوام کی حمایت حاصل ہے اور یہ فیصلہ کبھی تبدیل نہیں ہوگا۔
عراق کی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر نے اپنے بیان میں وزیر اعظم کی جانب سے اس قرارداد پر عمل درآمد اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف لڑنے کے لیے عراقی سیکورٹی فورسز کی صلاحیتوں اور اختیارات کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
جنوری 2020 میں، امریکی دہشت گردوں کے ہاتھوں بغداد میں آئی آر جی سی کی قدس فورس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی پاپولر موبلائزیشن آرگنائزیشن (الحشد الشعبی) کے سابق نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد، عراقی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں مطالبہ کیا گیا ملک کی حکومت عراق سے غیر ملکی افواج کے انخلا اور امریکہ کے ساتھ سکیورٹی معاہدے کی منسوخی پر عمل کرے۔
عراقی حکومت کی جانب سے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی درخواستوں کے باوجود واشنگٹن نے اعلان کیا کہ امریکہ کا عراق سے انخلا کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔