حزب اللہ اور اسرائیل کی جنگ نئے مرحلے میں داخل، علاقے میں بڑی تبدیلی کے آثار
لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی کارروائیوں کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے اور جنوبی لبنان میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد حالات نے ایک نیا رخ اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حالیہ دنوں میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جنگ میں توسیع کے بہت سے منظرنامے دیکھے گئے ہیں جو یقینی طور پر اسرائیل کی شکست کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
عرب دنیا کے معروف فلسطینی مصنف اور اخبار رائ الیوم کے ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے اپنے تازہ مضمون میں جنوبی لبنان کی موجودہ صورتحال اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں پر روشنی ڈالی ہے۔
عبدالباری عطوان لکھتے ہیں کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے سینئر فیلڈ کمانڈر ویسام حسن الطویل کی شہادت میں صیہونی حکومت کا دہشت گردانہ جرم ظاہر کرتا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو جنگ کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ اس جنگ کے شروع ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے خاص طور پر غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ پر ہونے والے نقصانات میں نمایاں اضافہ اور اس علاقے سے 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد باشندوں کے بے گھر ہونے کے بعد سے تو اور ہی ۔
حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر کی شہادت جنوبی بیروت میں حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کی شہادت کے چند روز بعد واقع ہوئی ، یہ ایک ایسا جرم ہے جو جنوبی لبنان میں جنگ کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے اور تنازعات کی آگ کو بھڑکا سکتا ہے۔
عبد الباری عطوان نے صیہونی حکومت کے اندرونی محاذ کی سلگتی ہوئی صورتحال اور اس حکومت کے فوجی اور سیاسی رہنماؤں کے درمیان گہرے اختلافات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ نیتن یاہو جو سیاسی سطح پر بحران کا شکار ہیں اور فوجی سطح پر شکست کھا چکے ہیں، اپنی بیان بازیوں اور بڑی باتوں سے حزب اللہ کو متنبہ کرتے ہیں ۔ نیتن یاہو نے 2006 سے لے کر آج تک اسرائیل کی طاقت کا اندازہ لگانے میں غلطی کی ہے ، لیکن زمین پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ نیتن یاہو کے دعوؤں کے برعکس ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ دہشت گردانہ کارروائیاں کی گئی ہیں جس کے جواب میں مزاحمت دردناک اور سخت جوابی کارروائی کرے گی جو علاقائی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔
اس جنگ میں حزب اللہ اپنے میزائلوں اور ڈرونز کے ذخائر کے دروازے کھول دے گا اور ان ہتھیاروں سے دشمن کے مورچے کے اندر اسرائیلی علاقوں کو نشانہ بنائے گا۔
اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ واضح ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے وسیع جنگ کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کو شہید الطویل کی شہادت میں صیہونی حکومت کے نئے جرم سے تقویت ملی ہے۔