Jan ۳۰, ۲۰۲۴ ۱۵:۰۱ Asia/Tehran
  • امریکی فوجیوں کوذلت و رسوائی اور پستی و بدبختی کے ساتھ عراق سے واپس جانا ہو گا: النجبا

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا نے تاکید کی ہے کہ قابض امریکیوں کے لئے بہتر یہ ہو گا کہ فوری طور پر علاقے سے نکل جائیں ورنہ انھیں بھاری تاوان ادا کرنا پڑ جائے گا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا نے پیر کی رات ایک بیان میں حالیہ واقعات اور علاقے میں امریکی فوجیوں کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی نیز عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ عراق کی تحریک استقامت کو امریکی فوج کا کوئی خوف و ہراس نہیں ہے اور وہ اپنے ملک اور اپنا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا نے کہا کہ امریکی فوجیوں کو فوری طور پر علاقے سے واپس جانا ہو گا اور امریکہ کو جان لینا چاہئے کہ تحریک استقامت دفاعی توانائی کی حامل ہے جو دشمن کی دھمکیوں کو صرف مذاق سمجھتی ہے۔ عراق کی تحریک اسلامی استقامت ایک مضبوط عقیدے و ایمان کی حامل تحریک ہے جو کسی بھی قسم کی صورت حال اور دھونس دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہو سکتی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کو چاہئے کہ خود اپنی آنکھوں سے اس بات کا مشاہدہ کرے کہ امریکہ نے کس طرح سے ہمارے علاقے کو آگ کے شعلوں کی نظر کیا ہے اور اس ملک کا بوڑھا اور نادان صدر اس بات کو بھی نہیں سمجھتا کہ اس کے بدبخت فوجی شام میں ہیں یا اردن میں ہیں ۔ امریکہ علاقے میں کسی بھی ملک کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کا کسی بھی طرح کا کوئی احترام کئے بغیر لشکر کشی کئے ہوئے ہے اورغاصبانہ قبضہ جما کر علاقے کے ملکوں کی قومی دولت و ثروت کی لوٹ کھسوٹ مچائے ہوئے ہے ۔

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا نے تاکید کی ہے کہ امریکی سامراج اور اس کی سرکشی ہمیں ہمارے مقصد سے باز نہیں رکھ سکتی۔ ذلت و رسوائی اور پستی و بدبختی کے ساتھ امریکی فوجیوں کی ہلاکت ان کا مستقبل بن رہی ہے اور امریکی فوجیوں کو بہر صورت ہمارے ملک سے واپس جانا ہو گا۔ غاصب امریکی، اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ ہم جو کہتے ہیں اس پر بخوبی عمل کرتے ہیں جیسا کہ اس سے قبل بھی امریکی فوجی اڈوں، کیمپوں اور فوجی چھاؤنی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے اور امریکی فوجیوں کو ایسا مزہ چکھایا ہے کہ جس کا انھوں نے کبھی تصور تک نہیں کیا ہو گا۔

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے لئے بہتر ہو گا کہ درس عبرت لیں اور کل کے بجائے آج ہی علاقے سے نکل جائیں کیونکہ جیسے وقت گذرے گا انھیں اور زیادہ سخت ہزیمت اٹھانا پڑے گی اور ایسے ہی خمیازہ بھگتنا پڑتا رہے گا۔

عراق کی وزارت خارجہ نے بھی گذشتہ جمعرات کو ایک بیان میں عراق میں اتحادی فوجیوں کی تعداد بتدریج کم کئے جانے کے بارے میں طے پانے والےسمجھوتے کی خبردی ۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق میں فوجیوں کی تعداد کم کئے جانے کے بارے میں عراق اور امریکہ کی حکومتوں کے درمیان سمجھوتہ ہو گیا ہے اور اگست دو ہزار تئیس سے سمجھوتے پر عمل شروع ہوا ہے۔

داعش دہشت گرد گروہ سے لاحق خطرات کا جائزہ لینے کے لئے اعلی فوجی کمیٹیوں کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ سمجھوتے میں ایک نظام الاوقات تیار کئے جانے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جس کی بنیاد پر عراق میں بین الاقوامی اتحادی فوجی مشیروں کی تعیناتی کی مدت مقرر کی جائے گی اور یہ فوجی مشیر بتدریج عراق سے واپس جائیں گے اور سرانجام داعش کے خلاف نام نہاد فوجی اتحاد کے مشن کے خاتمے کا اعلان کیا جائے گا۔

 

ٹیگس