غزہ پر جارحیت میں امریکا کے شریک ہونے پر زور، سید عبدالملک بدرالدین الحوثی
یمن کے عوامی رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ میں شہدا اور زخمیوں کی تعداد مہذب دنیا کے لئے باعث ننگ و عار ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ نے ہزاروں ٹن بم غزہ کے بے گناہ اور مظلوم عوام پر گرائے ہيں کہا کہ اس وقت غزہ کے عوام پر طیاروں کے ذریعے سے امدادی سامان اور غذائی اشیا پھینکی جاتی ہیں جو صرف امریکی دکھاوا ہے اور اس اقدام سے فلسطینی قوم کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت حقیقی معنی میں صدی کی سب سے بڑی جارحیت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمانوں خاص طور پر عرب ملکوں کے ذریعے فلسطینیوں کو تنہا چھوڑ دیا جانا، اس صدی کے سب سے بڑے جرم کا باعث بنا ہے۔ الحوثی نے کہا کہ امریکہ بھی جنگ بندی میں رکاوٹ بن کر اور غزہ کا محاصرہ جاری رکھنے پر اصرار کرکے، اسرائیلی حکومت کے جرائم کے جاری رہنے کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر مسلمان سنجیدگی سے مزاحمت کی حمایت کرتے تو غزہ جنگ کی تصویر مختلف ہوتی کہا کہ بعض عرب حکومتیں نہ صرف مزاحمت کی حمایت نہیں کرتیں بلکہ اس کو مخدوش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یمن کے اس اعلی عہدیدار نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز سے اب تک یمنی مسلح افواج نے تہتر بحری جہازوں اور جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے کہا کہ ہم نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں اپنی کارروائیوں میں چونتیس شہید دیئے ہيں۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ یمن کی مسلح افواج کی کارروائیاں پوری طاقت کے ساتھ جاری رہیں گی کہا کہ اس ہفتے ہم نے فلسطینی قوم اور غزہ کی حمایت میں اپنی کارروائیوں کے دوران بارہ بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
الحوثی نے مزید کہا کہ خدا کے فضل اور مدد سے، ہم صہیونی دشمن سے متعلق بحری جہازوں کو روک رہے ہیں۔ الحوثی نے یہ بھی کہا کہ امریکہ چاہے کچھ بھی کرے، وہ ہمیں غزہ میں فلسطینی عوام کی حمایت سے نہیں روک سکتا۔