غزہ کی آدھی زرعی زمین تباہ ہو چکی ہے
اسرائیلی حملوں میں غزہ کی نصف زرعی اراضی تباہ ہوگئی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: جغرافیہ کے ایک امریکی پروفیسر نے سیٹلائٹ تصاویر شائع کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں غزہ کی آدھی زرعی زمینیں تباہ ہو گئی ہیں اور زمینوں کو معمول پر آنے میں برسوں لگیں گے۔
فارس نیوز کے مطابق اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے جغرافیہ کے پروفیسر ہے ین نے غزہ میں زرعی اراضی کے نقصان کے بارے میں سی این این کو بتایا کہ ہم سیٹلائٹ کی تصاویر اور ڈیٹا میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ واقعی ایک تباہ کن مسئلہ ہے۔
ین بتاتے ہیں کہ وہ اور ان کے ساتھیوں نے غزہ پٹی کی سیٹلائٹ تصاویر میں متعدد گڑھے، بلڈوزر کے نشانات اور جلی ہوئی کھیتی کے نشانات دیکھے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ غزہ کی تقریباً نصف زرعی زمینیں تباہ ہو چکی ہے۔
جغرافیہ کے اس پروفیسر کا مزید کہنا ہے کہ جنگ سے پہلے غزہ کے باشندے ناکافی زرعی زمین کی وجہ سے غیر ملکی امداد پر منحصر تھے جو کہ اب مزید خطرناک ہو گئی ہے کہ آدھی زمینیں ضائع ہو چکی ہیں ۔
ہے ین نے غزہ کی زرعی زمینوں کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سچ ہے جس کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں!
اسرائیلی فوج اب تک ہزاروں ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ پر گرا چکی ہے جس سے اس تنگ علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہوئی ہے۔
فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے علاقے میں بہت سی اہم تنصیبات جیسے کہ طبی مراکز، اسکول وغیرہ تباہ ہو چکے ہیں۔