اسرائیل کا شمالی علاقہ بھوتیا شہر بن گیا
حزب اللہ نے شمالی مقبوضہ فلسطین کو بھوتیا شہر میں تبدیل کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ الجلیل اور مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں میں 5200 ہیکٹر کا علاقہ، شمالی مقبوضہ فلسطین میں حزب اللہ کے حملوں کے آغاز کے بعد سے جل کر راکھ ہو چکا ہے۔
یہ ایسے نقصانات ہیں جن کی تلافی اسرائیلیوں کے لیے تقریباً ناممکن ہے اور اسرائیل کے لیے ایک بڑا بحران بن گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جولان کی پہاڑیوں میں الجلیل اور مقبوضہ علاقوں میں جنگ کے نتیجے میں ہونے والے بھاری نقصان سے ابھرنے میں برسوں لگیں گے۔
دوسری جانب عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحدوں پر جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک حزب اللہ نے الجلیل پر تقریباً 6000 راکٹ اور ڈرون فائر کیے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا کہ شمالی مقبوضہ علاقوں پر حزب اللہ کے راکٹ اور ڈرون حملوں کے بعد ان علاقوں میں واقع صیہونی بستیاں بھوتیا شہر میں تبدیل ہو گئی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی اسرائیل کے ساتھ موجودہ جنگ میں حزب اللہ کی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کا فضائی دفاعی نظام، فوجی ڈرون کو روکنے، انٹرسپٹ کرنے اور تباہ کرنے میں کامیاب رہا، یہ مسئلہ تشویشناک اور مایوس کن ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی یونیورسٹی "بار ایلان" کے شعبہ سیاسیات کے ڈائریکٹر اشر کوہن نے بھی الجلیل میں سیکورٹی بیلٹ بنانے میں اسرائیل کی شدید ناکامی کی طرف اشارہ کیا اور تاکید کی: لبنان میں حالات بدل چکے ہیں، حزب اللہ کی فائرنگ بند کرانے کے لئے جو معاہدہ ہونا ہے وہ دریائے لیتانی کی دوسری جانب سے نہیں ہو سکتا۔
"بار ایلان" اسرائیلی یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے ڈائریکٹر نے کہا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسرائیلی آباد کار اسرائیل کے شمال میں واقع اپنی رہائش گاہوں پر واپس نہیں جائیں گے۔