Sep ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۱:۱۹ Asia/Tehran
  • غزہ میں بھوک کا بحران تاریخ میں شدیدترین غذائی بحران ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں بڑھتے بھوک کے بحران کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے غزہ میں پیدا ہونے والے غذائی بحران کو تاریخ کا شدید ترین غذائی بحران قرار دیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی پہلی ششماہی رپورٹ میں کئی موضوعات منجملہ جنگ، تنازعات، ماحولیاتی تبدیلی اور دنیا میں بڑھتی بھکمری کا ذکر کیا۔ اقوام متحدہ نے مذکورہ رپورٹ میں غزہ اور سوڈان کا ذکر کیا جہاں جنگ خونریزی اور تنازعات کے سبب بھکمری میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر مشن فاؤ کے ماہر اقتصادیات میکسیمو ٹوریرو نے ایک ویڈیو کانفرنس میں مذکورہ رپورٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بائیس لاکھ افراد کو اس وقت غذا اور امداد کی شدید ضرورت ہے اور یہ علاقہ اقوام متحدہ کی اب تک جاری شدہ رپورٹوں میں دنیا کے شدید ترین غذائی بحران سے روبرو ہو چکا ہے۔
غزہ میں جاری ہولناک صیہونی جرائم پر تاحال بے عملی کے شکار اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک اور غذائی بحران کے شدید خطرات ضرور پیدا ہو چکے ہیں تاہم ابھی تک اس خطے میں بھوک کے عام ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے بھکمری کے عام ہونے کی نفی ایسے وقت میں کی جا رہی ہے کہ جب غزہ سے روزانہ کی بنیاد پر شدید بھوک سے نڈھال باشندوں بالخصوص بچوں کی ویڈیوز منظر عام پر آ رہی ہیں اور غزہ کے عوام اپنی بھوک مٹانے کے لئے ناقابل بیان دشواریوں سے روبرو ہیں۔ اُدھر غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صیہونی حکومت نے قتل عام کے مزید دو جرائم کا ارتکاب کیا جس میں کم ازکم سترہ فلسطینی شہید اور چھپن زخمی ہو گئے۔

ٹیگس