زخمی صہیونی فوجیوں کی تعداد میں بدستور اضافہ اسپتالوں میں مزید زخمیوں کیلئے جگہ نہیں
صیہونی فوج ایک چھوٹی سی پیش قدمی کے بعد جو کہ حزب اللہ کی طرف سے طے شدہ حکمت عملی اور منصوبہ بندی کا حصہ تھی، مزاحمتی فورسز کے ایک تباہ کن جال میں پھنس گئی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی اسپتال کے سربراہ نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے نتیجے میں اس حکومت کے زخمیوں کی بڑی تعداد کا اعتراف کیا ہے۔
سی این این نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں صفد میں واقع زیف اسپتال کے سربراہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فوج کی زمینی کارروائی کے آغاز سے لبنانی مزاحمت کی وجہ سے زخمی اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں اس آپریشن کے پہلے دنوں میں ہم نے 100 سے زیادہ فوجیوں کو ہسپتال میں داخل کیا۔
مزاحمتی فورسز صیہونی حکومت کی ایک بکتر بند گاڑی کو تباہ کرنے اور صیہونی افواج کے خلاف زمینی تصادم میں اس کے قابضین کو ہلاک یا زخمی کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔
اس رپورٹ میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ صیہونی افواج کی تھوڑی سی پیش قدمی کے بعد اس حکومت کے عناصر الضحیرہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ مزاحمتی قوتوں کی حکمت عملی کے جال میں پھنس گئے۔
المیادین کے رپورٹر نے مزید بتایا کہ اس دوران لبنان کی حزب اللہ کی طرف سے مقبوضہ علاقوں پر نئے میزائل حملے کئے گئے۔
اسلامی مزاحمت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ میزائل غزہ اور لبنان کے عوام کے دفاع میں صیہونی فوج کے اہم مرکز بلیدا پر داغے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مقبوضہ طبریا بھی حزب اللہ کی میزائل کارروائیوں کا ایک اور ہدف رہا ہے۔