غزہ میں دم توڑتی انسانیت، دہشتگرد غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کو چار سو چھے دن مکمل
غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کو آج چار سو چھے دن مکمل ہوچکے ہیں جبکہ اس غاصب حکومت کے جارحانہ اقدامات مسلسل جاری ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ پر صیہونی جارحیت کو چار سو چھ دن مکمل ہونے کے باوجود شمالی غزہ پٹی کی صورتحال دوسرے علاقوں کی نسبت بہت زیادہ ابتر ہے۔ یہ علاقہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے غاصب اسرائيلی فوج کے محاصرے میں ہے۔ تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے سات اکتوبر 2023 کے حملوں کے بعد سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد شہید، زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ گزرگاہوں کے بند ہونے کے نتیجے میں غذائی اشیا کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے اور بہت سے بچے اور سن رسیدہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے جبالیا کیمپ ، بیت حانون اور بیت لاہیا شہروں میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور اسرائیل ان علاقوں میں کسی طرح کا امدادی سامان پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔ ان علاقوں کے باشندوں کو رات دن بمباری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے مغربی کنارے کو مقبوضہ سرزمینوں میں ضم کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کے ناپاک منصوبے کی مذمت کی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے جمعرات کی شب مغربی کنارے کو مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں ضم کرنے پر مبنی صیہونی وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے کا ضم کیا جانا بین الاقوامی قوانین اور فلسطینی عوام کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے اسموتریچ کے بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان بیانات سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا۔ واضح رہے کہ دنیا کے بہت سے ممالک نیز علاقائی اور عالمی تنظیموں کے عہدیداروں نے اسموتریچ کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے مغربی کنارے کو فلسطینی سرزمین کا حصہ قرار دیا ہے۔