Feb ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۵:۵۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے مقدر میں شکست، جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج پسپا

غاصب صیہونی حکومت کے ریڈیو ٹیلی ویژن نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج نے پسپائی اختیار کرلی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: جنوبی لبنان سے صیہونی فوجی انخلا کے بارے میں حزب اللہ کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر آج اس انخلا کے بارے میں الٹی میٹم ختم ہو گیا۔ غاصب صیہونی حکومت کے ریڈیو ٹیلی ویژن نے پیر کے روز اعلان کیا کہ جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج نے ان پانچ علاقوں کو چھوڑکر کہ جن کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا، پسپائی اختیار کرلی ہے۔

پارس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ٹی وی چينل چوبیس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے میس الجبل شہر کو لبنانی فوج کے حوالے کر دیا ہے اور جنوبی لبنان کے اس شہر میں لبنانی فوج تعینات ہو گئی ہے۔ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ جنوبی لبنان کے پانچ علاقوں میں اسرائیلی فوجی تعینات رہیں گے۔

صیہونی حکومت نے اس فیصلے کا بہانہ یہ بنایا تھا کہ دریائے لیتانی کے جنوب میں حزب اللہ لبنان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے۔

دریں اثنا لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا ہے کہ لبنان کے لئے اہم مسئلہ یہ ہے کہ صیہونی دشمن فوج لبنانی سرزمین سے نکل جائے اس لئے کہ صیہونی فوج پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اوراس بات پر تشویش ہے کہ صیہونی فوج کا انخلا عمل میں آئے گا یا نہیں۔

ایک اور خبر یہ ہے کہ صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاٹز نے غزہ کے شہریوں کی نقل مکانی کے بارے میں اپنی وزارت جنگ میں ایک ادارہ قائم کئے جانے کی خبر دی ہے۔ صیہونی سیکورٹی کی وزارت کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان کے مطابق اس ادارے میں تمام صیہونی سیکیورٹی اداروں کی نمائندگی ہو گی ۔ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کئے جانے کے ٹرمپ منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک الگ غزہ کے قیام کے پابند ہیں۔

ٹیگس