Oct ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۵:۲۸ Asia/Tehran
  • غزہ سے سامنے آئی بڑی خبر، فلسطین کے سرکردہ رہنماؤں کو اسرائیل نے رہا کرنے سے کیا انکار

صہیونی میڈیا آؤٹ لیٹ "یدیعوت احارونوت" نے تحریک حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی نئی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس معاہدے کے تحت عمر قید کی سزا پانے والے 250 فلسطینی قیدی اور غزہ کے 1700 قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی۔

سحرنیوز/عالم اسلام:  صیہونی میڈیا آوٹ لیٹ Yediot Aharonot  کا حوالہ دیتے ہوئے، لکھا ہے کہ  قیدیوں کے تبادلے  کے معاہدے کے تحت صہیونی جیل انتظامیہ کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے احکامات موصول ہوئے ہیں۔ اخبار کے مطابق قیدیوں کی رہائی کے لیے 5 اسرائیلی جیلوں سے قیدیوں کی   منتقلی شروع کر دی گئی ہے۔

 قبل ازیں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس  کے ایک سینیئر رکن "موسی ابو مرزوق" نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینی رہنماؤں اور دیگر قیدیوں کی رہائی کا راستہ ہموار کیا جارہا ہے۔

موسی ابو مرزوق نے مزید کہا: مروان برغوطی، احمد سعادت اور عباس السید ان سرکردہ فلسطینی رہنماؤں میں سے ہیں جنہیں قابض حکومت رہا کرنے سے انکار کر رہی ہے۔

حماس کے اس سینیئر رکن نے یہ بھی کہا تھا  کہ قابض فوج یلو لائن کی طرف پسپائی اختیار کر چکی ہے لیکن اب بھی غزہ کی پٹی کے تقریباً 53 فیصد علاقے  میں موجود ہے۔

ٹیگس