غزہ اور خان یونس میں صیہونی حملوں کا سلسلہ جاری
جارح صیہونی فوجی غزہ اور خان یونس پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی خبر ایجنسی شہاب کے مطابق، شہر غزہ کے مشرقی علاقے پر غاصب اسرائیلی فوج نے توپ خانے کے ذریعے گولہ باری کی۔
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں بھی فوجیوں نے فلسطینیوں کی جانب گولیاں چلائیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، صہیونی فوج نے جنگ بندی کے باوجود کم از کم ۱۰۰ مقامات پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ۹۷ افراد شہید اور ۲۳۰ زخمی ہوئے ہیں۔یہ واقعات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ غزہ کی جنگ بندی معاہدہ برقرار ہے۔
دریں اثنا میڈیا رپورٹوں میں صیہونی سیکیورٹی اداروں کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ کے خلاف دو سال سے جاری جنگ کے باوجود فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس بدستور ایک مؤثر عسکری طاقت کے طور پر موجود ہے۔
فلسطینی خبر ایجنسی سما کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل ۱۴ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے سیکیورٹی اداروں کے جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ حماس کے مسلح جنگجوؤں کی تعداد تقریباً ۲۰ ہزار ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی سینکڑوں راکٹ موجود ہیں، جن میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی شامل ہیں جو اسرائیل کے مرکزی علاقوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں کے پاس ہزاروں ٹینک شکن آر پی جی ہتھیار اور دس ہزار سے زائد طویل فاصلے کے اسلحے موجود ہیں۔
سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق، حماس کی عسکری تنظیمی ساخت میں چھ بریگیڈ اور چوبیس بٹالین شامل ہیں، جن میں سے متعدد اب بھی سرگرم ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جنگ سے قبل موجود حماس کے زیرِ زمین سرنگوں کا نظام نصف سے زیادہ حصہ اب بھی فعال ہے۔