Oct ۳۱, ۲۰۲۵ ۲۰:۴۵ Asia/Tehran
  • صیہونی جیلوں کی حقیقت دنیا کے سامنے لانے والی

صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، صیہونی فوج کی پراسیکیوٹر "ییفات تومر یروشالمی" نے جمعے کے روز اپنے استعفے کا اعلان کردیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے ییفات تومر یروشالمی کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ بدنام زمانہ "سدی تیمان" قیدخانے میں ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ اسرائيلی فوجیوں کے تشدد اور بدسلوکی کی ویڈیو فوٹیج  ان کے توسط سے منظر عام پر لائی گئی ہے۔ مستعفی پراسیکیوٹر نے اس سلسلے میں باضابطہ بیان جاری کرکے اس ویڈیو کے منظر عام پر لانے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یروشالمی نے کہا کہ انہوں نے یہ کام فوجی حکام کے غلط بیانات اور جھوٹے پروپیگینڈوں کے مقابلے کے لیے کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جنگ بندی کے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدی اکرم البسیونی نے بھی ایک برطانوی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی قیدخانوں میں فلسطینیوں بالخصوص غزہ والوں کو درپیش تشدد، تحقیر، زد و کوب، بدسلوکی اور نفسیاتی تشدد نیز مذہبی توہین اور طبی خدمات سے محرومیت کا پردہ فاش کیا تھا۔

البسیونی نے جو دو سال تک صیہونی قیدخانوں میں حراست میں تھے، بتایا ہے کہ فلسطینیوں کو غاصب اسرائیلیوں کے جیلوں میں بدترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں قیدیوں کو موت کی حد تک جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جب تشدد کے نتیجے میں یہ قیدی شہید ہوجاتے ہیں تو ان کے جسم کو خاموشی کے ساتھ تھیلوں میں لپیٹ کر نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا جاتا ہے۔

ٹیگس