اہم معلومات کے حامل فوجی پراسیکیوٹر کے گم شدہ موبائل فون کی تلاش، غاصب اسرائیلی حکام حواس باختہ
اسرائیلی فوج کی ملٹری پراسیکیوٹر کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی جانب سے اس کے گم شدہ موبائل فون کی تلاش پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ پراسیکیوٹر نے جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق صیہونی فوج کی پراسیکیوٹر یفعت تومر یروشلیمی کو ابھی حال ہی میں گرفتار کیا گیا ہے جس پر بدنام زمانہ "سدی تیمان" قیدخانے میں ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ اسرائيلی فوجیوں کے تشدد اور بدسلوکی کی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر لانے کا الزام ہے۔
منگل کے روز صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت اخبار کے حوالے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی ملٹری پراسیکیوٹر یفعت تومر یروشلیمی کی گرفتاری کے وقت اس نے اپنے موبائل فون کے گم ہوجانے کی اطلاع دی تھی۔ اس کے بعد غاصب صیہونی فورسز کی جانب سے موبائل کی تلاش کے لئےبڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔
تازہ ترین اقدام میں، اسرائیلی سیکورٹی حکام نے اسرائیلی غوطہ خوروں سے کہا ہے کہ وہ ہرتصلیا سمندر میں ملٹری پراسیکیوٹر کے سیل فون کی تلاش کریں۔ صیہونی حکام کا خیال ہے کہ ملٹری پراسیکیوٹر نے جان بوجھ کر اپنا سیل فون سمندر میں پھینک دیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ ملٹری پراسیکیوٹر کے سیل فون میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے انکشافات کے بارے میں اہم معلومات ہیں۔ اس کے علاوہ غاصب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کے موبائل فون کی تلاش دیگر مشتبہ افراد کی شناخت کے لئے بہت ضروری ہے جنہیں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔