بیروت پر صیہونی جارحیت ، اعلی کمانڈر اور چار ديگر مجاہد شہید
حزب اللہ لبنان نے بیروت پر غاصب صیہونی حکومت کی تازہ وحشیانہ جارحیت میں اپنے چار مجاہدین کی شہادت کی خبر دی ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں جنوبی بیروت پر غاصب صیہونی حکومت کی بزدلانہ فضائی جارحیت میں حزب اللہ کے ممتاز کمانڈر ہیثم علی طباطبائی سمیت اپنے چار دیگر کمانڈروں قاسم حسین برجاوی، مصطفی اسعد برو، رفعت احمد حسین اور ابراہیم علی حسین کی شہادت کی بھی تصدیق کی ہے۔
حزب اللہ نے اس سلسلے میں اپنے بیان میں ان شہیدان راہ حق کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی شہادت کو صیہونی حکومت کے مقابلے میں ان کی استقامت و پائیداری کا ثبوت قرار دیا اور ان کے لواحقین کو تعزیت پیش کی ہے اور زخمیوں کے لئے جلد سے جلد شفایابی کی دعا کی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے رہنما محمود قماطی نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے بعد قیادت تمام آپشنز پر غور کرے رہی ہے، اور اس جارحیت کے خلاف مناسب اقدام کیا جائے گا۔
دوسری جانب فلسطینی تنظیموں حماس، جہاد اسلامی نے ایک بیان میں شہید ہیثم علی طباطبائی کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے ان کے کردار کو فلسطینی مزاحمت کی تقویت کا ضامن قرار دیا اور کہا کہ جارح صیہونی حکومت کی خونریز پالیسیاں نہ صرف مزاحمت کے ارادے کو کمزور نہیں کر سکتیں بلکہ خطے کی اقوام کے حقوق ، بالخصوص ان کے جائز حقِ مزاحمت کے دفاع میں مزید استقامت پیدا کر رہی ہیں-
ادھر اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی نے بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے اور حزب اللہ کے اعلی کمانڈر ہیثم علی طباطبائی کی شہادت کو دہشت گردی اور جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔ اور صیہونی حکومت کے اس بزدلانہ اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی مسلسل حمایت صیہونی ریاست کو قانون شکنی اور جارحیت پر اکسا رہی ہے، اور جنگ بندی کے ضامن ممالک اس صورتحال کے براہِ راست ذمہ دار ہیں۔
انصاراللہ یمن نے بھی ایک بیان میں بیروت کے علاقے ضاحیہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کا تسلسل قرار دیا ہے- انصاراللہ یمن نے لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اعلان کرتے ہوئے اس جارحیت کے مقابلے میں استقامت اور اس کا جواب دینا لبنان کا قانونی حق قرار دیا ہے ۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok