Mar ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۳:۱۹ Asia/Tehran

قصہ خوانی بازار میں واقع شیعہ مسجد میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں 57 نمازی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ 

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے شہر پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں واقع شیعہ جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں 57 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

شیعہ تنظیمی ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور کی جامع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم سے کم 57 نمازی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ کچھ دن قبل پشاور میں دہشت گردی کے حوالے سے سیکورٹی الرٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قبل نامعلوم افراد کی جانب سے علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور اس کے بعد مسجد کے اندر دھماکہ ہوگیا، ریسکیو، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

واقعہ کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی ادارے بھی متاثرہ مسجد میں پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ قصہ خوانی بازار کی اندرونی گلی میں ہوا جہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں مشکلات پیش آرہی تھیں۔

پولیس حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کوچہ رسالدار کی مسجد میں نمازجمعہ کے دوران دھماکہ ہوا جبکہ ذرائع کا کہناہے کہ دو ملزمان نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور روکنے پر فائرنگ بھی کی گئی۔

پشاور مسجد میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے اور اتوار کو بھی مظاہرے کی کال دی گئی ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ 

مولانا فضل الرحمن نے اپنے بیان میں کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز جمعہ کے دوران حملہ سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے ۔ انہوں نے جے یو آئی کے کارکنوں سے فوری طور پر ہسپتال پہنچنے کی اپیل کی اور ان سے کہا کہ زخمیوں کی ہر قسم کی امداد کریں۔ 

انہوں نے حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امن وامان میں ناکام ہوچکی ہے، عوام کو خود ہی اپنا تحفظ کرنا پڑے گا ۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیکورٹی اداروں کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔

شیعہ علما کونسل کے علامہ اسد اقبال نے سانحہ پشاور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور سیکورٹی ادارے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

امامیہ اسٹوڈینس آرگنائزیشن کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں، پشاور دھماکے کو کالعدم تنظمیوں کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی ڈھیل کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ٹیگس