پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم میں اشتراک عمل کا اہم معاہدہ ہو گیا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بعد اسلامی تحریک پاکستان نے بھی پاکستان تحریک انصاف کیساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے مابین باضابطہ سیاسی اشتراک عمل کا جامع معاہدہ طے پا گیا ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد میں وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی، مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصرعباس شیرازی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین و دیگر شامل تھے، جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری و دیگر موجود تھے۔
ملاقات کے دوران پاکستان کی سیاسی صورتحال، باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ دونوں جماعتوں کے مابین قابل عمل جامع نکات پر اشتراکِ عمل کے معاہدے پر بھی مفصل گفتگو کی گئی۔ اس دوران دونوں جماعتوں کے مابین باضابطہ سیاسی اشتراکِ عمل کا معاہدہ طے پاگیا۔ جس پر عمران خان اور علامہ راجہ ناصرعباس نے دستخط کیے۔
اس دوران تحریک انصاف اور مجلس وحدت المسلمین نے کسی صورت غلامی قبول نہ کرنے کا اعلان کیا اور پاکستانی سرزمین پر کسی بیرونی ملک کے اڈے قائم نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ ساتھ ہی پاکستان سے ظلم کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا۔
معاہدے کے مطابق آزاد خارجہ پالیسی اور داخلی خودمختاری کے بیانیے سے کسی طور روگردانی نہیں کی جائے گی، مسلم ممالک کے باہمی تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی اور ان تنازعات میں فریق بننے سے مکمل گریز کیا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کے قائدِ اعظم کے فراہم کردہ رہنما اصولوں سے کسی طور روگردانی نہیں کی جائے گی، کشمیر و فلسطین پر قومی اخلاقی نکتہ نظر سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بعد اسلامی تحریک پاکستان نے بھی پاکستان تحریک انصاف کیساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔