پاکستان کے لئے اقوام متحدہ کی فوری امداد کی اپیل، ہر ممکن مدد کی یقین دہانی
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش نے اپنے دورۂ پاکستان میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے الگ الگ ملاقات کی ہے۔
ان کے دورے کا مقصد سیلاب کی تباہ کاریوں سے شدید متأثر ملک کی مدد کے لیے عالمی دنیا سے امداد کی اپیل اور موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنا ہے۔
اسلام آباد میں انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب میں دو ہزار پانچ میں زلزلے اور دو ہزار دس میں سیلاب اور اس کے بعد دہشت گردی کے واقعات کے دوران پاکستان آیا تو ان تمام واقعات کے دوران بھی لاکھوں افراد بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے، لہٰذا مجھے معلوم ہے کہ پاکستان کے عوام پر ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے اس غیر معمولی سیلاب کے کس حد تک تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی برادری سے امداد کے حصول اور پاکستان کے لیے ان سے جو بھی ہو سکا وہ کریں گے کیونکہ یہ بہت المناک سانحہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متأثرین کو اس وقت امداد کی شدید ضرورت ہے۔
انتونیو گوترش نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مالی مدد کی ضرورت ہے اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان کو اس سے تیس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انتونیو گوترش نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان میں سیلاب سے متأثرہ افراد اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی مدد اور تعاون کے لیے ہر ممکن ذرائع بروئے کار لائیں گے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات اور ان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہے جہاں گرین ہاؤس گیس کی پیداوار کی شرح تو ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن ماحولیاتی تبدیلی سے متأثر ہونے کے حساب سے اس کا شمار بدترین ملکوں میں کیا جاتا ہے۔