Oct ۰۹, ۲۰۲۲ ۰۸:۵۰ Asia/Tehran
  • دیامیربابو سر میں پھنسے گلگت کے وزیر اورسیاح نکلنے میں کامیاب ہوگئے

بابوسردیامیر میں گلگت بلتستان کے وزیر، غیرملکی سیاح اورعوام راستے میں اس وقت پھنس گئے تھے جب شدت پسندوں نے روڈ بند کردیا تھا۔ مقامی انتظامیہ اوراہلکاروں نے شدت پسندوں سے مذاکرات کئے اور روڈ کھلوا کر وزیر اورغیرملکی سیاحوں کو وہاں سے نکالا۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کو خیبرپختونخواہ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بابوسرچلاس کے مقام پر دہشت گردوں نے بند کردیا تھا جس سے گلگت بلتستان کے وزیر، غیرملکی سیاح اورعوام راستے میں پھنس گئے تھےجنہیں مقامی انتظامیہ اوراہلکاروں  شدت پسندوں سے مذاکرات کے بعد وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق شدت پسندوں نے مقامی انتطامیہ کو  اپنے مطالبات پورے کرنے کے لئے دس دن کا الٹی میٹم دیا ہے ۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیر عبیداللہ بیگ اپنے بیٹے کے ہمراہ گلگت سے اسلام آباد جارہے تھے  جب مجاہدین گلگت بلتستان اورکوہستان نامی شدت پسند گروہ نے عبدالحمید کی سربراہی میں گلگت بلتستان کو خیبرپختونخواہ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو رکاوٹیں رکھ کر بند کردیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے تین شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں  انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر حبیب الرحمان  بھی شامل ہے جو نانگا پربت میں دس غیرملکی سیاحوں کے قتل میں مطلوب تھا جو دو سال پہلے گلگت جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

یہ دہشت گرد چھ سال تک روپوش رہنے کے بعد  7جولائی 2021کوضلع دیامیربابوسر کے پولوگراؤنڈ میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوشل میڈیا کی ایک ویڈیو میں نظر آیا۔

رپورٹ کے مطابق ضلع دیامیرکے سابق حکومتی ترجمان فاراق نے بتایا کہ دیامیر گلگت  تک پہنچنے کا دروازہ ہے اوریہاں پر دیامیربھاشاڈیم کی تعمیر بھی جاری ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ اس علاقے کے بیشتر لوگ پرامن ہیں لیکن چند دہشت گرد ماضی میں امن و امان کو خراب کرتے رہے ہیں اور شدت پسندوں سے مذاکرات کے بعد حالاب اب پرامن ہوگئےہیں۔

 

ٹیگس