افغانستان میں دہشت گرد گروہ موجود نہیں ہیں: طالبان
افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان میں کوئی بھی دہشت گرد گروہ موجود نہیں ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: طالبان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹراسلام آباد میں افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے موضوع کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی افواہیں پھیلانے کا مقصد افغان حکومت کو کمزور کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کا عزم ہے کہ کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔
امیر خان متقی نے تحریک طالبان پاکستان کے بارے میں بھی کہا کہ انھیں افغانستان سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اس لیے کہ یہ ہمارے اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب پاکستان کے حکام نے کئی بار افغانستان کی حکومت پر تحریک طالبان پاکستان کے افراد کو پناہ دینے کا الزام لگایا ہے۔
تسنیم ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے ساتھ سہ فریقی اجلاس میں دوسرے فریقوں نے بھی وعدہ کیا ہے کہ کسی بھی ملک کی فضا اور سرزمین دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کرنے دی جائے گی۔
واضح رہے کہ امیر خان متقی ایک وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر گئے ہیں جہاں انھوں نے پاکستان اورچین کے وزراء خارجہ کے علاوہ پاکستان کے بعض سیاسی رہنماؤں اور آرمی چیف سے بھی ملاقات کی۔