عمران خان اور بشریٰ بی بی پر190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد
190 ملین پاونڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
سحر نیوز/ پاکستان: اڈیالہ جیل میں قائم نیب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے دوران سماعت عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے 6 مارچ کو گواہان کو طلب کرلیا۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں کل 58 گواہ موجود ہیں۔
نیب عدالت نے 6 مارچ کو 5 گواہوں کو سمن جاری کردئیے جن کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔