پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں آئینی مسودوں سے متعلق اختلافات
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے کہا ہے کہ بڑی کوششوں کے بعد اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان پیپلز پارٹی نے آئینی مسودوں پر مزید مشاورت سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی تجویز مسترد کردی۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے سیاسی جماعتوں کے مسودوں کا جائزہ لینا شروع کردیا۔
اجلاس کی کارروائی کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کے درمیان بعض معاملات پر شدید اختلافِ رائے ابھر کر سامنے آیا اور ان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
سابق وزیرِ اعظم اور کمیٹی کے چیئرمین راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے۔ اب سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان میں شدید اختلافِ رائے پایا گیا اور متعدد امور کے حوالے سے ان میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
ادھر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے موجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے کہا ہے کہ بڑی کوششوں کے بعد اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور ہمارے مسودے میں ہم آہنگی ہے۔
ٹنڈو الہ یار میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل کراچی میں بلاول بھٹو اور لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کروں گا. انہوں نے مزید کہا کہ ترمیم پر اتفاق رائے نہ ہوا تو اسے مسترد کر دیں گے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ ایک ماہ سے ایک اہم آئینی ترمیم کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے، 16 ستمبر کو آئین میں 26ویں ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے نہ ہونے اور حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا تھا۔