پاکستان کے دو بڑے شہروں میں ایک بار پھر لگا لاک ڈاؤن، نئی دہلی اور ڈھاکہ کے حالات اور بھی بدتر
پاکستان کے شہروں لاہور اور ملتان میں جمعے ، ہفتے اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان کے صوبۂ پنجاب میں اسموگ کی بگڑتی صورتِ حال پر پنجاب حکومت نے لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے دونوں شہروں میں جمعے، ہفتے اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔ وزیر تحفظ ماحولیات مریم اورنگزیب نے پریس بریفنگ میں اس سلسلے میں کہا کہ اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں اسکول مزید ایک ہفتے تک بند رہیں گے، کالجز اور یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز ہوں گی۔ ریسٹورنٹ شام چار بجے کھلیں گے اور ان سے کھانا لے جانے کی اجازت رات آٹھ بجے تک ہو گی۔ شہریوں کو موٹر سائیکل پر ایمرجنسی کے سوا باہر نہ نکلنے اور ماسک کا استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جبکہ پنجاب میں شدید دھند کی وجہ سے مختلف ایئر پورٹس پر فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔ شدید دھند کے باعث گيارہ پروازیں منسوخ کر دی گئی جبکہ تین پروازوں کو متبادل ایئر پورٹس پر اتارا گیا اور ترپن پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔
دوسری جانب آج لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو اسموگ کے خاتمے کے لیے دس سال کی پالیسی بنانے کی ہدایت کر دی ہے۔عدالتِ عالیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت زرعی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے پر پابندی لگائے اور دس مرلہ گھروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانا لازمی قرار دے۔ عدالت نے اگلے ہفتے اسموگ کے تدارک کے اقدامات پر عمل درآمد رپورٹس دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ادھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آج ہندوستان کا دارالحکومت نئی دہلی پہلے نمبر پر رہا جبکہ لاہور دوسرے اور ڈھاکہ تیسرے نمبر پر تھا۔