پاکستان: سانحۂ پارا چنار کے خلاف ملک بھر میں 3 روزہ سوگ، احتجاج اور دھرنا
پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کی اپیل پر آج کراچی، پشاور اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر تکفیری دہشت گردوں کے حملے کے پارہ چنار کے مرکزی چوک میں دہشت گردی کے اس واقعے کے خلاف احتجاجی دھرنا گزشتہ روز سے جاری ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کو جلد گرفتار کر کے انھیں قرار واقعی سزا دی جائے اور راستے محفوظ بنائے جائیں ۔ دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد پشاور تا پارہ چنار مرکزی شاہراہ دوبارہ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر بند ہے جبکہ سوگ اور احتجاج میں پارا چنار شہر میں دوکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں ۔
پاکستان کے دوسرے شہروں کی طرح کراچی میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
کھارادر اثناء عشری مسجد اور نارتھ ناظم آباد نورِ ایمان مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ بے گناہ عوام کا بہیمانہ قتل قومی سانحہ ہے، واقعے میں لاپتہ مسافروں کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کرم ایجنسی سمیت پورے صوبے میں آپریشن کا آغاز کیا جائے، پاراچنار جانے والے راستوں پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں جمعرات کے روز مسافر بسوں کے قافلے پر تکفیری دہشتگردوں کے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 42 افراد جاں بحق جبکہ 40 افراد زخمی ہوئے، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔