تلور کا شکار کرنے والے عرب شیوخ کے قافلے پر بم دھماکہ، متعدد ہلاک و زخمی
بلوچستان میں تلور کا شکار کرنے والے عرب شیوخ کے قافلے پر بم سے حملہ ہوا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے ضلع کیچ میں تلور کا شکار کھیلنے والے عرب شیوخ کے قافلے پر بم حملہ ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور 2 اہلکار ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے تاہم حملے میں تمام عرب شیوخ محفوظ رہے۔
مقامی لیویز ذرائع کے مطابق واقعہ دشت کھڈان زیریں بک کے مقام پر پیش آیا جو گوادر اور تربت کے درمیانی علاقے میں واقع ہے، جہاں عرب شیوخ شکار کھیلنے کے بعد اپنے کیمپ کی جانب جا رہے تھے۔
مقامی انتظامیہ کے ایک اور حکام نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’اے ایف پی‘ کو حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان عربوں کا تعلق قطری شاہی خاندان سے ہے۔
کسی بھی عہدیدار نے یہ نہیں بتایا کہ قطری شاہی خاندان کے کون لوگ شکار کھیل رہے تھے، قطر میں شاہی خاندان کے ارکان کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ کیا قطریوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے یا نہیں ۔ اس حملے کی کسی بھی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپس طویل عرصے سے پاکستان پر تنقید کر رہے ہیں کہ وہ عرب ممالک کے امیر شہریوں کو تلور کے شکار کی اجازت دیتا ہے، جو ہر موسم سرما میں وسطی ایشیا سے ہزاروں کی تعداد میں ہجرت کرتے ہیں۔
وسطی ایشیائی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے پرندے تلور، موسمِ سرما میں سردی سے بچنے کے لیے جنوب کی جانب ہجرت کر جاتے ہیں۔
قبل ازیں یہ پرندے ہجرت کے دوران جزیرہ نما عرب کے اوپر پرواز کرتے تھے لیکن عرب شکاریوں کے بے انتہا شکار کے باعث یہ وہاں نہیں جاتے اور موسمِ سرما میں پاکستان میں ہی قیام کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ حکومت عرب ریاستوں کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے خصوصی اجازت نامے جاری کرتی ہے لیکن پاکستانی شکاریوں کو اس کے شکار کی اجازت نہیں ہے۔