بحیرہ احمر میں برطانوی بحری جہاز پر ایک بار پھر ڈرون حملہ ہوا ہے۔
انصار اللہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ یمن کی فوجی طاقت کو ختم نہيں کیا جا سکتا، کیونکہ یہ طاقت طویل جنگ کے دوران حاصل کی گئی ہے۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ نسل کش اسرائیلی حکومت، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے راکٹوں اور میزائلوں سے غزہ پٹی کے مظلوم فلسطینی عوام کا قتل عام کر رہی ہے۔
علاقے میں امریکی فوجی کمان سینٹکام نے دعویٰ کیا ہےکہ بحیرہ احمر میں جہاز شکن کروز میزائل کو تباہ کر دیا گيا۔
تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا ہے کہ یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے سے بحیرہ احمر کا بحران حل نہیں ہو گا۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ اگر امریکہ چاہتا ہے کہ اسے مزید نقصان نہ پہنچے تو یمنی قوم پر حملے اور دھمکیاں دینے سے باز آجائے۔
یمن کے سینئر رہنما عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ ہم اب تک صیہونی حکومت پر دو سو سے زيادہ ڈرون حملے اور پچاس سے زیادہ بلیسٹک میزائل فائر کرچکے ہيں۔
تحریک انصار اللہ نے اقوام متحدہ کے امریکی اور برطانوی عملے کو اپنے زیر کنٹرول علاقوں سے نکلنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی ہے۔
محمد عبدالسلام نے علاقے کے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے فریب میں نہ آئيں۔
ایک مصری عہدیدار کا کہنا ہے کہ کشیدگی پر قابو پانے کے لیے ہم ایران اور تحریک انصار اللہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔