حالیہ دو ماہ کے دوران امریکی پولیس چالیس یونیورسٹیوں کے دو ہزار سے زائد طلبا کو حراست میں لے چکی ہے۔
ہفتے کی رات کو مقبوضہ سرزمین پر ننتیاہو کے خلاف ہونے والے مظاہرے تشدد اختیار کرگئے اور تل ابیب کی پولیس نے مظاہرین پر حملہ کردیا-
امریکی اور یورپی حکام امریکہ اور یورپی ممالک کے طلباء و طالبات کی جانب سے اسرائیل مخالف شروع کی جانے والی تحریک سے سخت تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
دنیا بھر میں فلسطینی عوام بالخصوص اہل غزہ کی حمایت میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی اور اسد قیصر کی قیادت میں اپوزیشن وفد نے ملاقات کی اور انہیں حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت دی۔
غزہ میں جارحیت کے باعث ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دیئے۔
پاکستان کے یونیورسٹی طلبا نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور امریکی یونیورسٹیوں میں صیہونی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں کی حمایت میں ریلی نکالی اور مظاہرے کئے۔
18 برس تک امریکی سفارت کار کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی ہالا رہاریت نے اچانک سے بائیڈن انتظامیہ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے معاملے پر امریکا سے کسی کے مزید نفرت کرنے کی وجہ نہیں بننا چاہتی۔
ایران نے کہا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں پولیس کی تشدد آمیز کارروائیاں انسانی حقوق کے تعلق سے واشنگٹن کے دوغلے پن کا ثبوت ہے-
امریکہ سمیت دنیا بھر کی بہت سی یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں جاری مظاہروں کےدوران ایران کی یونیورسٹیوں کے طلبانے بھی فلسطین کے حامی طلبا کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کی مذمت میں مظاہرہ کیاہے-