پی ٹی آئی کا اگلا لائحہ عمل ؟
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان سے ملاقات اور کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اگلا لائحہ عمل بتایا جائے گا۔
سحر نیوز/ پاکستان: ترجمان پی ٹی آئی نے دعوی کیا کہ پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیوں کی بارش کی گئی اور سینکڑوں نہتّے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ پرامن احتجاج کیلئے ملک بھر خصوصاً خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور شمالی پنجاب کے اضلاع سے آگ اور خون کا دریا عبور کر کے مکمل پرامن انداز میں ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما و رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ میں اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک احتجاج کے حق میں نہیں تھے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ علی امین چاہتے تھے کلثوم اسپتال سے ورکرز آگے نہ بڑھیں، تاہم پی ٹی آئی ورکرز ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ہم احتجاج کرنے گئے تھے، گولیوں کا ہمارے پاس کیا علاج ہے؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بےگناہ نوجوانوں کو مارا گیا، احتجاج میں ہمارے 12 کارکن جاں بحق ہوئے۔ جبکہ پولی کلینک اسپتال کے حکام کے مطابق پولی کلینک میں 2 لاشیں اور 26 زخمی لائے گئے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیو ایریا اس وقت مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا ہے، علاقہ کلیئر کروانے کے بعد اس وقت وہاں کوئی آپریشن نہیں کیا جا رہا۔