امریکہ میں پولیس نے ورجینیا یونیورسٹی میں دسیوں طلبہ کو حراست میں لے لیا ہے ۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں طلبا کے خلاف تشدد کے لئے امریکی پولیس کو اجازت دیا جانا اس حقیقت کو جتاتا ہے کہ انسانی حقوق کے مسئلے میں یورپ و امریکہ کا رویہ بالکل دوغلہ ہے۔
امریکہ بھر میں طلباء کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہارورڈ یونیورسٹی میں مظاہرین نے اس یونیورسٹی کے بانی کی یاد میں لگائے گئے مجسمے کے اوپر سے امریکی پرچم ہٹا کر فلسطین کا پرچم لہرا دیا۔
نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی نے فلسطین حامی طلبا کا احتجاج ختم اور ٹینٹ ہٹانے کے لئے الٹی میٹم اور انتباہ دینے اور طلبا کی جانب سے احتجاج جاری رکھنے پر تاکید کے بعد ان طلبا کو یونیورسٹی میں تعلیم جاری رکھنے سے روک دیا ہے-
فلسطین فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل صابر ابو مریم نے کہا ہے کہ اس طرح کی کمپین سے پورے پاکستان میں لوگوں کو غزہ کی صورت حال سے باخبر کیا جا رہا ہے۔
غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مخالفت اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکی شہری، امریکی صدر بائیڈن کی تقریر کے موقع پر بھی سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔
امریکہ میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران 900 سے زائد طلباء کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
آج ایران بھر کی یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف اور امریکی اور یورپی جامعات میں جاری احتجاجی تحریک کی حمایت میں ریلیاں نکالیں۔
امریکہ کی طرح برطانیہ میں بھی فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مسلسل اٹھائیسویں ہفتے بھی وسطی لندن کی سڑکوں پر اجتماع کیا۔
فلسطینیوں کی حمایت میں امریکی طلبہ کی تحریک کینیڈا تک پہنچ گئی ہے اور اب مونٹریال کی میک گیل یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی یونیورسٹی کے گراؤنڈ میں احتجاجی کیمپ لگا دیا ہے-