تین سو بتیس دن گزرجانے کے بعد اب بھی غزہ میں صیہونی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے۔
ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مورمو نے عدالتی سماعت ملتوی کرنے کا کلچر بدلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ججوں کو مذہب، سچائی اور انصاف کا احترام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان نے ہندوستان کے وزیر خارجہ کے کشمیر کے بارے میں بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔
اسلام آباد میں غزہ بچاؤ مہم کے دوران سابق سینیٹر مشتاق احمد ان کی اہلیہ اور تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
بنگلہ دیش میں طلباء کی قیادت میں ہونے والی عوامی احتجاجی مظاہروں کے دوران ایک ہزار سے زيادہ افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا جبکہ چار سو سے زيادہ افراد اپنی بینائی کھو بیٹھے۔
ایران نے غرب اردن پر صیہونی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام کے خلاف یک جانبہ اور غیر انسانی پابندیوں کو اس ملک کے عوام کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف قرار دیا اور مطالبہ کیا ہے کہ یہ غیر انسانی پابندیاں فورا ختم کی جائيں۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ منافقین کے دہشت گرد گروہ کا، کہ جسے انسانی حقوق کے دعویدار مغربی ممالک کی ہمیشہ حمایت حاصل رہی ہے، کوئی سازشی مقصد پورا نہیں ہو سکتا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ خطے میں اسرائیل کی مہم جوئی مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے خطرہ ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تئیس سے اب تک غزہ کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت میں چالیس ہزار پانچ سو چونتیس فلسطینی عام شہری شہید ہو چکے ہیں۔