Oct ۱۰, ۲۰۲۴ ۱۵:۲۸ Asia/Tehran
  • حزب اللہ نے اسرائیل کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، صیہونی فوجی پسپائی اختیار کرنے پر مجبور

صیہونی فوج سرحدی علاقوں میں بھی دراندازی کی کوشش کر رہی ہے تاہم حزب اللہ کے جوان ان کا منھ توڑ جواب دے رہے ہيں اور صیہونی فوج کے حملوں کو پسپا کر رہے ہيں ۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں امدادی کارکن بھی محفوظ نہیں ہيں اور صور کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں متعدد افراد شہید ہو چکے ہيں۔

لبنان پر اسرائیلی حکومت کے وسیع حملوں کا سلسلہ اٹھارہویں دن بھی جاری رہا۔ غاصب صیہونی فوج بیروت کے ضاحیہ علاقے اور جنوبی لبنان کے شہروں اور کالونیوں پر شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور بعض سرحدی علاقوں میں بھی دراندازی کی کوشش کر رہی ہے تاہم حزب اللہ کے جوان ان کا منھ توڑ جواب دے رہے ہيں اور صیہونی فوج کے حملوں کو پسپا کر رہے ہيں ۔

لبنان کے شہری دفاع کے ادارے نے صور کے دردغیا علاقے میں پانچ امدادی کارکنوں کی شہادت کی خبر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بقاع کے سہل بودای علاقے پر بھی اسرائیلی فوج نے بمباری کی ہے ۔

ضاحیہ پر بھی سنگین حملے ہوئے ہيں اور اس کے جنگی طیاروں کو بڑے پیمانے پر لبنان کے فضائی حدود میں پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

جنوبی لبنان کے الناقورہ کالونیوں کے مضافات میں بھی صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے سخت بمباری کی ہے ۔

جنوبی لبنان کی ارزون کالونی پر غاصب صیہونی فوج کے فضائی حملے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔

بقاع کی سحمر کالونی کو بھی فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ صیہونی حکومت کی فوج نے جنوبی لبنان کے ضاحیہ علاقے بالخصوص حارہ حریک کے باشندوں سے بھی اس کالونی کو خالی کردینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

دوسری طرف اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ لبنان میں نو لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہيں ۔

اقوام متحدہ نے اپنے تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ لبنان میں چھے لاکھ سے زیادہ افراد دربدر اور پناہ گزيں ہيں جبکہ تین لاکھ سے زیادہ لبنانی جنگ شروع ہوتے ہی ملک سے باہر نکل گئے ہيں اور اسرائیل کے ساتھ دو ہزار چھے کی جنگ میں بھی تقریبا اتنے ہی لبنانی دربدر ہوئے تھے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ لبنانی حکام نے تازہ ترین اعداد و شمار میں پناہ گزینوں کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ بتائی ہے، حکومت لبنان کا کہنا ہے کہ ملک میں آٹھ سو سے زیادہ پناہ گاہیں ہیں جو پناہ گزینوں سے بھری ہوئی ہیں اور نہایت محدود تعداد کی گنجائش باقی رہ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشنر کا کہنا ہے کہ لبنان کے ایک چوتھائی علاقوں بالخصوص جنوبی لبنان پراسرائیلی فوج بمباری کر رہی ہے اور صیہونی حکومت اب بھی ان علاقوں کو خالی کرانے پر اصرار کر رہی ہے ۔

ٹیگس