ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا پہنچ گئے۔
ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کسی بھی قسم کا انحراف پایا نہیں جاتا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزف بورل نے دعوی کیا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کےجاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کون ہوتا ہے جو ایٹمی معاہدے کے حوالے سے برطانیہ کو ڈکٹیٹ کرے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں سیاسی رویہ اختیار کرنے سے دور رہنا چاہئے۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایک بار پھر ایران میں یورینیم افزودگی سے متعلق نئے دعوے کئے ہیں۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہمیں یورپی یونین کے کوارڈینیٹر کے ذریعے امریکہ کا تحریری جواب موصول ہوا ہے جس کا ہم جائزہ لے رہے ہیں۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کےبارے میں اسرائیلی الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی بحالی سے متعلق یورپی یونین کے مجوزہ سمجھوتے کے متن کا تحریری جواب بھیج دیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ اگر امریکہ حقیقت پسندی اور لچک کا مظاہرہ کرے سمجھوتے کا حصول ممکن ہے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی دنیا میں قوموں کی طاقت کی علامت بن گئی ہے۔