آسٹریا کو ایران کے خلاف جھوٹی رپورٹ نشر کرنا پڑا بھاری، تہران نے ویانا سے سرکاری وضاحت طلب کر لی
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام سے متعلق منفی اور جھوٹی رپورٹ پر ویانا سے سرکاری وضاحت طلب کر لی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آسٹریا کی انٹیلیجنس ایجنسی کی جانب سے ایران کے پرامن جوہری پروگرام سے متعلق منفی اور جھوٹی رپورٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ویانا سے سرکاری وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آسٹریا کی انٹیلیجنس ایجنسی کی رپورٹ میں ایران کے جوہری پروگرام کی پُرامن نوعیت پر سوال اٹھانے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کی رپورٹ محض اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف فضا سازی کے لیے گھڑی گئی ہے اور اس کی کوئی دستاویزی حیثیت نہیں ہے۔

اسماعیل بقائی نے اس جانب اشارہ کیا کہ ایران، جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا رکن ملک ہے اور اس کا جوہری پروگرام بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی سخت ترین نگرانی کے تحت ہے۔ آسٹریا کی انٹیلیجنس ایجنسی کی اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف بے بنیاد ہیں بلکہ آئی اے ای اے جیسے معتبر ادارے کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آسٹریا اور بعض دیگر یورپی ممالک پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ ممالک صیہونی حکومت کو تباہ کن ہتھیاروں سے لیس کرنے پر خاموشی اختیار کرنے کے علاوہ تل ابیب کی ہمہ جہتی حمایت کے ذریعے جوہری ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطی کے قیام میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

اسماعیل بقائی نے ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سے جوہری اور دیگر تباہ کن ہتھیاروں کی مخالفت کرتا آیا ہے اور مغربی ایشیا کو ان ہتھیاروں سے پاک خطہ بنانے کے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ انھوں نے آسٹریا کی انٹیلیجنس ایجنسی کی جھوٹ پر مبنی بیان بازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے آسٹریا کی حکومت سے اس غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور نقصان دہ اقدام پر باضابطہ وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔