امریکہ نے عراق میں حشد الشعبی کے اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اسرائیلی فوج کے غزہ میں اسکول پر فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم تیس افراد شہید ہو گئے جس کے بعد صرف پیر سے اب تک اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک سو ستر ہو گئی ہے۔
خان یونس سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کی بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امریکی و برطانوی جنگی طیاروں نے یمن پر اپنی جارحیت کا سلسلہ آگے بڑھاتے ہوئے صوبہ الحدیدہ کے الصلیف شہر کی غیر عسکری بندرگاہ راس عیسی پر چار بار بمباری کی ہے۔
غزہ میں اسپتال کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں کے تازہ حملوں میں چند بچوں سمیت کم سے کم چالیس عام شہری شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
لبنان کی تحریک حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے ٹھکانوں اور اس حکومت کی توپخانہ بٹالین کی کمان پر ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔
اسرائیل نے خان یونس کے اسکولوں پر وحشیانہ حملے میں امریکی بم استعمال کئے ہیں
پریس ذرائع کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نے ایک بار پھر مغربی یمن کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں میں دسیوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں ۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے غزہ میں آنروا کے ایک اسکول پر جارح صیہونی حکومت کے تازہ ترین حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ جس میں چالیس عام شہری شہید ہوگئے